دنیا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے آئی ٹی سے وابستہ نوجوانوں کی تربیت کے لیے پاکستان کی حکومت کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق، گوگل کے ایشیا پیسیفک ریجن کے صدر اسکاٹ بیومونٹ کی قیادت میں گوگل کا چار رکنی وفد آج اسلام آباد میں وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملا۔
وزیراعظم نے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی معیشت ڈیجیٹائزیشن کی سمت میں گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اگلے پانچ سالوں میں 25 بلین امریکی ڈالر کی برآمدات کا ہدف مقرر کیا ہے، اور اس کے لیے نوجوانوں کی تربیت، آئی ٹی انفرااسٹرکچر کی بہتری، اور ریگولیٹری نظام کی بہتری کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے گوگل جیسے عالمی آئی ٹی ادارے کے ساتھ معیشت کی ڈیجیٹائزیشن میں تعاون کی خواہش ظاہر کی اور گوگل کے ان اقدامات کی تعریف کی جن کے ذریعے گزشتہ چند سالوں میں ہزاروں پاکستانیوں کی زندگیوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
اسکاٹ بیومونٹ نے گوگل کے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کرنے اور نوجوانوں کی تربیت میں تعاون کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے معاشی فوائد، نوجوانوں کی بڑی آبادی، اور تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت گوگل کے لیے اہم ہیں۔ بیومونٹ نے یہ بھی بتایا کہ گوگل 2026 تک پاکستان میں 5 لاکھ کروم بکس تیار کرے گا۔